بارش
یہ جو زندگی کی کتاب ہے
یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے
کہیں اک حسین خواب ہے
کہیں جان لیوا عذاب ہے
کبھی کھو دیا ، کبھی پا لیا
کبھی رو لیا ، کبھی گالیاں
کہیں رحمتوں کی ہے بارشیں
کہیں تشنگی بے حساب ہے
کہیں چھاؤں ہے کہیں دھوپ ہے
کہیں اور ہی کوئی روپ ہے
کہیں چھین لیتی ہے ہر خوشی
کہیں مہربان بے حساب ہے
یہ جو زندگی کی کتاب ہے
یہ کتاب بھی کیا کتاب ہے